ہفتہ 11 شوال 1445 - 20 اپریل 2024
اردو

خاوند کی شراب نوشی کی بنا پرخلع کامطالبہ

204

تاریخ اشاعت : 01-12-2004

مشاہدات : 7954

سوال

ایک مسلمان عورت کا خاوند ہمیشہ شراب نوشی کرتا اوراس پرشدید تشدد بھی کرتا ہے ، اسے قتل کی کی کوشش بھی کرچکا ہے اوربیوی کوچار ماہ سے چھوڑ بھی رکھا ہے ، تشدد کےنشانات کے گواہ بھی موجود ہیں ، اس عورت نے اپنے ملک میں مسلم کیمونٹی کے امام سے درخواست کی وہ اس کے خاوند سے خلع لے کر دے ، امام صاحب نے خلع کے حاصل کرنے کے اسباب لکھ کر دینے کا مطالبہ کیا ۔
عورت نے یہ کہتے ہوئے اسباب لکھ کردینے سے انکار کردیا کہ اگروہ اسباب لکھنا چاہے کہ ایک کتاب بن جائے گي ، اب اس کا خاوند اسے چھوڑ کر کسی دوسرے ملک چلا گيا ہے ، اس عورت کو کیا کرنا چاہیے ؟

جواب کا متن

الحمد للہ.

اول : سوال میں بیان کی گئي تفصیل کو سچ مانا جائے تو اس میں عبرت اورنصیحت پائي جاتی ہے کہ معصیت اورگناہ گھراورخاندان کو تباہ کرکے رکھ دیتا ہے اوراجتماعیت کو بکھیردیتا ہے اوریہ سب کچھ معصیت اورگناہ کی نحوست ہے ۔

اس لیے ہر مسلمان شخص کو چاہیے کہ وہ ہرقسم کی معاصی اورگناہ سے اللہ تعالی کےسامنے توبہ کرتے ہوئے اس کے ارتکاب سے باز آجائے ۔

دوم : ہمیں اس بہن پر بہت زيادہ تعجب ہے کہ اس نے امام صاحب کے مطالبہ پر طلاق کے اسباب لکھ کردینے سے انکار کردیا ، اسے چاہیے کہ وہ مذکورہ طلب پوری کرتے ہوئے اسباب لکھ دے ، اوراگر وہ لکھ دے گي تو اسے کیا نقصان ہے ؟

سوم : اس ملک میں مسلم کیمونٹی کے سربراہ جس کی کیمونٹی میں بات تسلیم کی جاتی ہے اوروہ ان کےمعاملات نپٹاتا ہے جب وہ یہ دیکھے کہ خاوند اوربیوی کے مابین اصلاح اوران کی ازدواجی زندگی نہیں چل سکتی تووہ خاوند سے بیوی کوخلع لے کر دے گا ۔

ہم اللہ تعالی سے دعا گو ہیں کہ وہ ہمارے اورسب مسلمانوں کے گھروں کو ظاہری اورمخفی فتنوں سے محفوظ رکھے ، اورہم سب کے حالات کی اصلاح فرمائے ، آمین یا رب العالمین ۔

واللہ اعلم .

ماخذ: الشیخ محمد صالح المنجد