جمعرات 16 شوال 1445 - 25 اپریل 2024
اردو

نماز سے فراغت کے بعد پڑھے جانے والے اذکار

سوال

جاننا چاہتا ہوں کہ فرض نماز کے بعد پڑھے جانے والے اذکار اور دعائیں کون کون سی ہیں؟

جواب کا متن

الحمد للہ.

" سنت یہ ہے کہ تمام مسلمان چاہے امام ہو یا مقتدی یا اکیلا وہ ہر فرض نماز کے بعد " أَسْتَغْفِرُ اللهَ "تین بار کہے۔
پھر  اَللَّهُمَّ أَنْتَ السَّلَامُ وَمِنْكَ السَّلَامُ، تَبَارَكْتَ ذَا الْجَلَالِ وَالْإِكْرَامِ   [ترجمہ: یا اللہ ! تو ہی سلامتی والا ہے اور تیری طرف سے ہی سلامتی ہے ، تو بابرکت ہے اے بزرگی اور عزت والے] پڑھے۔

پھر اگر نماز پڑھنے والا امام ہے تو لوگوں کی طرف منہ پھیر لے اور ان کے سامنے بیٹھ جائے، پھر امام سمیت تمام مقتدی اور اسی طرح اکیلے نماز پڑھنے والا بھی کہے:
 لَا إِلَهَ إِلَّا اللهُ وَحْدَهُ لَا شَرِيكَ لَهُ، لَهُ الْمُلْكُ وَلَهُ الْحَمْدُ وَهُوَ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ، لَا حَوْلَ وَلَا قُوَّةَ إِلَّا بِاللهِ، لَا إِلَهَ إِلَّا اللهُ، وَلَا نَعْبُدُ إِلَّا إِيَّاهُ، لَهُ النِّعْمَةُ وَلَهُ الْفَضْلُ، وَلَهُ الثَّنَاءُ الْحَسَنُ، لَا إِلَهَ إِلَّا اللهُ مُخْلِصِينَ لَهُ الدِّينَ وَلَوْ كَرِهَ الْكَافِرُونَ
[ترجمہ: اللہ کے علاوہ کوئی حقیقی معبود نہیں وہ یکتا ہے اس کا کوئی شریک نہیں ، اسی کے لیے بادشاہت ہے ، اور اسی کے لیے تمام تعریفیں ہیں، اور وہ ہر چیز پر قادر ہے ،اللہ کی توفیق کے بغیر گناہ سے بچنے کی طاقت اور نیکی کرنے کی ہمت نہیں ، اللہ کے علاوہ کوئی حقیقی معبود نہیں ، ہم صرف اسی کی عبادت کرتے ہیں ، نعمتیں اور فضل اسی کی ملکیت ہیں، اور بہترین ثنا اسی کے لیے ہے ، اللہ کے علاوہ کوئی حقیقی معبود نہیں ، ہم اسی کے لیے عبادت کو خالص کرنے والے ہیں اگرچہ کافروں کو ناپسند ہو۔]

اسی طرح پڑھے:   اَللَّهُمَّ لاَ مَانِعَ لِمَا أَعْطَيْتَ، وَلاَ مُعْطِيَ لِمَا مَنَعْتَ، وَلاَ يَنْفَعُ ذَا الجَدِّ مِنْكَ الجَدُّ  
[ترجمہ: یا اللہ! تو جو دے اسے کوئی روکنے والا نہیں اور جس چیز کو تو روک لے وہ کوئی دینے والا نہیں اور کسی مالدار کی دولت تیرے ہاں سود مند نہیں۔]

نماز مغرب اور فجر کے بعد سابقہ دعائیں پڑھنے کے ساتھ ساتھ یہ بھی دس بار پڑھے:
 لَا إِلَهَ إِلَّا اللهُ وَحْدَهُ لَا شَرِيكَ لَهُ، لَهُ الْمُلْكُ وَلَهُ الْحَمْدُ يُحْيِي وَيُمِيْتُ، وَهُوَ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ  
[ترجمہ: اللہ کے علاوہ کوئی حقیقی معبود نہیں وہ یکتا ہے اس کا کوئی شریک نہیں ، اسی کے لیے بادشاہت ہے ، اور اسی کے لیے تمام تعریفیں ہیں وہی زندہ کرتا ہے اور مارتا ہے، اور وہ ہر چیز پر قادر ہے ۔]

پھر اس کے بعد :
سُبْحَانَ اللَّهِ (33 بار)۔ الْحَمْدُ لِلَّهِ (33 بار)۔ اللَّهُ أَكْبَرُ (33 بار) کہے۔

[ترجمہ: اللہ پاک ہے ، تمام تعریفیں اللہ کے لیے ہیں ،اللہ سب سے بڑا ہے]

اور پھر سو کا عدد پورا کرنے کے لیے کہے:
  لَا إِلَهَ إِلَّا اللهُ وَحْدَهُ لَا شَرِيكَ لَهُ، لَهُ الْمُلْكُ وَلَهُ الْحَمْدُ، وَهُوَ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ  
[ترجمہ: اللہ کے علاوہ کوئی حقیقی معبود نہیں وہ یکتا ہے اس کا کوئی شریک نہیں ، اسی کے لیے بادشاہت ہے ، اور اسی کے لیے تمام تعریفیں ہیں ، اور وہ ہر چیز پر قادر ہے ۔]

امام، مقتدی اور اکیلے نمازی کے لیے ہر فرض نماز کے بعد ان اذکار کو درمیانی آواز میں پڑھنا سنت ہے، صحیح بخاری اور مسلم میں عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ: (جس وقت لوگ فرض نماز سے فارغ ہوں تو با آواز بلند اذکار کرنا نبی صلی اللہ علیہ و سلم کے زمانے میں بھی موجود تھا) عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہما مزید کہتے ہیں کہ: "میں جب ان کے اذکار سنتا تو جان جاتا تھا کہ انہوں نے نماز کا سلام پھیر لیا ہے"

تاہم یہ جائز نہیں ہے کہ سب بہ یک زبان ذکر کریں، اس لیے ہر شخص اپنے اپنے اذکار پڑھے گا اور آواز ایک بنانے کی بالکل کوشش نہ کرے؛ کیونکہ بہ یک زبان ذکر کرنا بدعت ہے، شریعت مطہرہ میں اس کی کوئی دلیل نہیں ہے۔

پھر اس کے بعد امام، مقتدی اور اکیلا نمازی سب کے سب آہستہ آواز میں "آیۃ الکرسی" پڑھیں گے اور پھر سورت الاخلاص، سورت الفلق، اور سورت الناس آہستہ آواز میں پڑھیں گے، تاہم مغرب اور فجر کی نماز میں یہ تینوں سورتیں تین تین بار پڑھیں گے، اس بارے میں صحیح دلیل موجود ہونے کی وجہ سے اس طرح پڑھنا افضل ہے۔

اللہ تعالی ہمارے نبی محمد صلی اللہ علیہ و سلم پر آپ کے صحابہ کرام اور آپ کے نقش قدم پر چلنے والے تمام افراد پر روزِ قیامت تک درود و سلامتی نازل فرمائے" ختم شد

واللہ اعلم

ماخذ: فتاوی الشیخ ابن باز رحمہ اللہ تعالی 11/188-190