اسلام سوال و جواب کو عطیات دیں

"براہ کرم ویب سائٹ کے تسلسل کو یقینی بنانے کے لئے دل کھول کر تعاون کریں۔ "

منى كى حدود سے باہر والے خيموں كے لوگ كس طرح جلدى كرينگے ؟

14-01-2006

سوال 45531

وہ حجاج كرام جن كے گروپ اور خيمے منى ميں جگہ نہ ملنے كى بنا پر مزدلفہ ميں ہيں اگر جلدى كرتے ہوئے بارہ تاريخ كو واپس آنا چاہيں تو انہيں كيا كرنا ہو گا ؟
كيا اگر انہوں نے مغرب سے قبل رمى كر لى تو وہ كسى بھى وقت اپنى رہائش ميں جا سكتے ہيں، اور جو لوگ مكہ كے دوسرے محلوں ميں رہائش پذير ہيں انہيں جلدى كرنے كے اعتبار سے كيا كرنا ہو گا ؟

جواب کا متن

الحمد للہ.

ہم نے فضيلۃ الشيخ عبد اللہ بن جبرين حفظہ اللہ تعالى سے دريافت كيا تو ان كا جواب تھا:

منى كے خيموں كے ساتھ مزدلفہ ميں لگے ہوئے خيموں ميں رہنے والے حجاج كرام كو بھى منى كا ہى حكم ديا جائے گا، اس ليے اگر وہ بارہ تاريخ كو كنكرياں مارنے كے بعد جلدى كرتے ہوئے واپس جانا چاہيں تو انہيں مغرب سے قبل اپنى رہائش چھوڑنا ہو گى، اور اگر وہ مغرب سے قبل وہاں سے تيارى كر كے نكل چكے ہوں ليكن رش كى بنا پر انہيں مغرب وہيں ہو جائيں تو ان كے ليے وہاں سے جانا جائز ہے، جس طرح كہ منى والے اگر مغرب سے قبل نكلنے كى مكمل تيارى اور اس كا عزم كر چكے ہوں اور رش كى بنا پر مغرب ہو جائے.

ليكن وہ لوگ جو منى سے منفصل يعنى علحيدہ جگہوں ميں رہتے ہوں مثلا مكہ كے بعض محلوں ميں كيونكہ انہيں منى ميں جگہ نہيں مل سكى تو ان كے ليے جلدى كرنے كى نيت ہى كافى ہے، كہ وہ مغرب سے قبل كنكرياں مار كر منى كى حدود سے نكل چكے ہوں.

اور اگر انہيں رش وہاں روك لے تو جيسا كہ اوپر بيان كيا گيا ہے كہ ان كے ليے تعجيل كے ليے وہاں سے نكلنا جائز ہے..

حج اور عمرے کا طریقہ
اسلام سوال و جواب ویب سائٹ میں دکھائیں۔