اسلام سوال و جواب کو عطیات دیں

"براہ کرم ویب سائٹ کے تسلسل کو یقینی بنانے کے لئے دل کھول کر تعاون کریں۔ "

طلاق كى تعداد ميں شك

22-01-2011

سوال 14219

ايك شخص نے اپنى بيوى كو طلاق دے دى ليكن اسے يقين نہيں كہ طلاق دو بار دى يا تين بار، اس كا حكم كيا ہو گا ؟

جواب کا متن

الحمد للہ.

جب خاوند كو اصل طلاق ميں شك پيدا ہو جائے، يا پھر طلاق كى تعداد ميں شك ہو جائے تو اسے يقين پر عمل كرنا چاہيے، اس ليے اگر كسى شخص كو شك ہو جائے كہ اس نے طلاق دى ہے يا نہيں ؟

تو اصل ميں طلاق واقع نہيں ہوئى؛ كيونكہ نكاح ايك يقينى امر ہے، اور طلاق ميں شك پيدا ہوا ہے.

اور قاعدہ و اصول ہے كہ يقين شك سے زائل نہيں ہوتا، اور جب كسى شخص كو شك ہو جائے كہ بيوى كو ايك طلاق دى ہے يا دو تو وہ اسے ايك ہى بنائے؛ كيونكہ يہ يقينى امر ہے اور دو ميں شك ہے.

طلاق
اسلام سوال و جواب ویب سائٹ میں دکھائیں۔