اسلام سوال و جواب کو عطیات دیں

"براہ کرم ویب سائٹ کے تسلسل کو یقینی بنانے کے لئے دل کھول کر تعاون کریں۔ "

باپ اپنى بيٹى كو شادى كے ليے تيار نہ كرے تو كيا يہ اس كے ماموں پر لازم ہوگا ؟

03-04-2013

سوال 12506

جب باپ اپنى بيٹى كى شادى كے اخراجات برداشت نہ كرے تو كيا لڑكى كے ماموں پر شادى كے اخراجات كرنا لازم ہونگے ؟

جواب کا متن

الحمد للہ.

سوال نمبر ( 2127 ) كے جواب ميں نكاح كے احكام كى تلخيص بيان ہو چكى ہے، اس ميں ہم نے نكاح ميں ولى كى تحديد كى طرف بھى اشارہ كيا ہے اس كا مطالعہ كريں.

اس سے يہ معلوم ہوتا ہے كہ ماموں عورت كے اولياء ميں شامل نہيں ہوتا، اس ليے اگر لڑكى كا باپ شادى كے اخراجات نہيں كرتا تو كيا اس حالت ميں اس كے ماموں پر اس كے اخراجات كرنا لازم ہونگے يا نہيں ؟

شيخ ابن جبرين حفظہ اللہ نے ہميں اس كى معلومات فراہم كرتے ہوئے كہا كہ:

" ماموں كے ذمہ اس كے اخراجات اور نفقہ لازم نہيں ہے، بلكہ اس جيسى حالت ميں تو باپ كے بعد نفقہ عورت كے اقرب ترين عصبہ مرد پر واجب ہوتا ہے ( مثلا اس كا بھائى يا اس كے چچا ) يا پھر خاوند پر فرض ہوتا ہے، تو اس طرح يہ اخراجات اس كے من جملہ مہر سے ہونگے "

اللہ ہى توفيق دينے والا ہے.

واللہ اعلم .

شادی کے احکام
اسلام سوال و جواب ویب سائٹ میں دکھائیں۔